ڈاکٹر اسرار احمد
باکمال خطیب، مبلغ، مصنف، مفسر، انجمن خدام القرآن کے مؤسس، تنظیمِ اسلامی کے بانی، وطن عزیز میں خصوصاً اور ملت اسلامیہ کی پُراثر ترین شخصیات میں سے ایک ڈاکٹر اسرار احمدؒ نے ساری زندگی خدمتِ قرآن اور نفاذِ خلافت کے لئے بھرپور اور پُرامن جدوجہد جاری رکھی۔ تادمِ مرگ وہ اپنی تقریروں اور تحریروں کے ذریعے ملتِ اسلامیہ کو خوابِ غفلت سے جگانے کا کام نہایت تندہی سے کرتے رہے۔ ان کی شبانہ روز محنت کی بدولت ملک و بیرونِ ملک ہزاروں افراد کو صراطِ مستقیم پر آنے کی توفیق نصیب ہوئی۔ اکیسویں صدی میں ملتِ اسلامیہ پر اثرانداز ہونے والی شخصیات میں سب سے اہم نام ڈاکٹر اسرار احمدؒ کا ہے۔ انہوں نے قرآنِ حکیم کی تفسیر ایک منفرد انداز میں اور جدید ذہن کو سامنے رکھ کر بیان کی جسے تحریری شکل میں ”بیان القرآن“ کے نام سے شائع کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، ان کی گفتگو، تقاریر اور تحاریر کو مرتب کر کے کتب کی شکل میں شائع کیا گیا ہے۔ ”سیرت النبیﷺ“ کے عنوان سے ان کی کتاب پاکستان کی مقبول ترین کتب میں سے ایک ہے جس کی اب تک 5 میلین سے زائد کاپیاں شائع ہو چکی ہیں۔ علاوہ ازیں ”گفتگو“ کے عنوان کے تحت ان کی ایک سیریز شائع ہو چکی ہے جس میں ”پیش گوئیاں“، ”اقبالؒ“، ”پاکستان“، ”کامیاب زندگی گزارنے کے رہنما اصول“، ”اینڈ آف ٹائم“ اور ”ملت اسلامیہ“ کے علاوہ دیگر موضوعات شامل ہیں۔ آسان ترجمہ و مختصر تفسیر قرآن کے نام سے ان کا ایک اور عظیم کام جلد شائع ہونے والا ہے۔
محمد سعید خان
محمد سعید خان 1973ء میں قصور میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم لاہور سے حاصل کی اور عملی زندگی میں قدم رکھنے کے بعد ریئل اسٹیٹ کے کاروبار سے وابستہ ہو گئے۔ ان کی تحریریں مختلف قومی اخبارات میں شائع ہوتی رہتی ہیں۔ لکھنے پڑھنے کے حوالے سے اپنی منفرد پہچان رکھنے کے علاوہ قومی سیاسی اور کاروباری حلقوں میں مقبول شخصیت ہیں۔ پاکستان میں ریئل اسٹیٹ ڈیویلپمنٹ کے بزنس کی سب سے بڑی ویب سائٹ ”ارض“ (arzz.pk) کے چیئرمین ہیں۔عظیم احمد
عظیم احمد بے شمار کتب کے مترجم اور مصنف عظیم احمد 1974ء میں لاہور میں پیدا ہوئے اور اسی شہر میں تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے لاہور کے ماہنامہ ”حکایت“ کے بانی مدیر عنایت اللہ مرحوم کے زیرِ نگرانی اپنی تحریری زندگی کا آغاز کیا۔ بعد ازاں پاکستان کے پہلے تعلیمی روزنامہ ”الجلال“ اور ہفت روزہ ”بینک بزنس رپورٹ“ میں ادارت کی ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔ مختلف رسائل و جرائد اور اخبارات میں ان کی تحریریں شائع ہوتی رہتی ہیں۔ عظیم احمد ناول نگار بھی ہیں اور افسانہ نگار بھی، لیکن ان کے تحریری کام کا بڑا حصہ ان درجنوں تراجم پر مشتمل ہے جو کتابی صورت میں مختلف اداروں سے شائع ہو کر عوامی پذیرائی حاصل کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بے شمار تعلیمی کتب کے مصنف بھی ہیں۔ آج کل اپنی ویب سائٹ چلا رہے ہیں۔
محسن علی
نرم دمِ گفتگو، گرم دمِ جستجو کی عملی تصویر
محسن علی پاکستان کے تاریخی شہر جھنگ میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم جھنگ میں حاصل کی، بعد ازاںBBAاور MBA امتیاز کے ساتھ پاس کیا ۔
2015ء میں سوشل میڈیا مارکیٹنگ کے شعبے سے منسلک ہوئے ۔ کئی قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ وابستہ رہے ۔ بہترین صلاحیتوں اور اعلیٰ افکار کی وجہ سے ہمیشہ تحسین کی نظر سے دیکھے گئے ۔ آج کل ٹیکنالوجی کیسل اور بک فیئر پبلشرز کے ڈائریکٹر ہیں ۔
علم و فن ان کی پہچان ہے ۔ انہوں نے پاکستان میں کئی سوشل میڈیا اصلاحات کو متعارف کرایا ۔ نوجوان نسل کے لئے مشعلِ راہ ہیں ۔ تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں قائدانہ صلاحیتوں کے ساتھ انہوں نے کامیابیاں حاصل کیں ۔ زیر نظر کتب ان کے علم و عرفان کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔ علمی اور عملی سطح پر ان کا کردار نوجوان نسل میں مقبول ہو رہا ہے۔
ایڈورڈ ڈی بونو
ماہرِ تعلیم، موٹیویشنل سپیکر، موجد، فزیشن اور معروف مصنف ایڈورڈ ڈی بونو 1933ء میں مالٹا میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم مالٹا میں ہی حاصل کی اور یونیورسٹی آف مالٹا سے طب کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے اوکسفرڈ یونیورسٹی سے نفسیات اور فزیالوجی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔
ایڈورڈ ڈی بونو ”Lateral Thinking“ یعنی ”غیرروایتی طرزِ فکر“ اور ”سوچی سمجھی تدریس“نامی طرز ہائے تعلیم کے موجد ہیں۔ ایڈورڈ ڈی بونو انسانی تعلیم اور صلاحیت کو بڑھوتری دینے کے سرکردہ ماہرین میں شمار ہوتے تھے۔ ان کی تخلیقات نے بلاشبہ لاکھوں زندگیوں کو متاثر کیا۔ موجودہ صدی کے پُراثر لوگوں کی فہرست میں وہ نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ یہ کتاب ان کی بہترین تخلیقات میں سے ایک تسلیم کی جاتی ہے جس میں بیان کردہ اصولوں پر عمل پیرا ہو کر لاکھوں لوگ اپنی زندگیاں بدل چکے ہیں۔
ایڈورڈ ڈی بونو نے 9 جون 2021ء کے روز وفات پائی۔
مولانا جلال الدین رومیؒ
دانشِ مشرق کا استعارہ، تفکر و تدبر کا مرقع، علم و آگہی کا مینارۂ نور، صدیوں کی انسانی ریاضت اور تجربے کا نچوڑ…… مولانا جلال الدین رومیؒ……انسانی محبت، باہمی اخوت، امن اور آشتی کا پیام بن کر اٹھا اور پوری دنیا میں لفظوں کی صورت اظہار کی خوشبو بکھیرتا چلا گیا۔ ایک ایسا چراغ جو انسانیت سے محبت کرنے والوں کے لئے مشعلِ راہ ہے۔
مولانا جلال الدین رومیؒ اسلامی تصوف کے اماموں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے چہار دانگ عالم میں محبت اور انسان دوستی کی آواز بن کر مشرق و مغرب کے ہر انسان کے دل میں دھڑکنا شروع کیا، انسانی شعور کو روشن کیا اور انسان کے انسان کے ساتھ تعلق کو اللہ سے تعلق کی بنیاد قرار دیا۔ دل میں اترتی ہوئی ان کی حکایات صدیوں سے خاص و عام کے ہر طبقے میں مقبول ہیں۔
مولانا جلال الدین رومیؒ کے حوالے سے لکھی گئی کتب میں ” Rules of Life40 “ ایک منفرد کتاب ہے جو دانش گاہِ ایران کے استاد، دانشور اور رومیؒ پر سند کی حیثیت رکھنے والے بدیع الزماں فیروز انصر کی تخلیق ہے۔ اس کا ترجمہ اور تشریح علامہ ایاز ظہیر ہاشمی الگیلانی نے کیا ہے۔ علامہ ایاز ظہیر ہاشمی ملک کے ممتاز صوفی سکالر، سیاسی راہنما اور خطیب ہیں۔ ان کی اب تک ایک درجن سے زائد کتب شائع ہو چکی ہیں۔ ”سیرتِ رسولِ ہاشمیﷺ“ ان کی معروف و مقبول کتاب ہے۔
ایم وسیم
ایم وسیم انگریزی سے اردو میں ترجمے کے حوالے سے ایک معتبر نام ہے۔ وہ اب تک 20 کتابوں کا ترجمہ کر چکے ہیں۔ ایم وسیم یکم مئی 1974 کو کراچی میں پیدا ہوئے تاہم ان کا آبائی تعلق لالہ موسی، ضلع گجرات سے ہے۔ گزشتہ 25 سال سے لاہور مقیم ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی سے اردو ادب میں ایم اے کیا۔ کئی قومی اخبارات میں بطور سب ایڈیٹر کام کر چکے ہیں۔ پبلک ریلیشنز کے شعبے میں بھی ایم وسیم وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ مختلف اخبارات میں مضمون نویسی کرچکے ہیں۔ اے پورٹریٹ آف ٹرکش فیملی، پنجاب- پارٹیشنڈ، بلڈڈ، چیزنگ اے میراج ، داعش ISIS ، مارک مینسن کی دو کتابوں “The Subtle Art of Not Giving a F*ck” اور “Everything Is F*cked: A Book About Hope” سمیت کئی مشہور کتابوں کا اردو میں ترجمہ انہوں نے ہی کیا ہے۔مولانا ابو الکلام آزاد
مولانا ابو الکلام آزاد بہترین خطیب، شاعر، انشا پرداز، سیاستداں، صحافی اور مفکر تھے۔ علم و ادب، سیاست اور صحافت میں نام کمایا۔آپ 1888 میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے، والدہ کا تعلق ” مدینۃ الرسولﷺ” سے تھا۔ عربی، فارسی، اردو اور انگریزی پر یکساں عبور حاصل تھا۔ آپ کی صحافتی زندگی کا آغاز “نیرنگ عالم” سے ہوا۔ 1912 میں ذاتی اخبار ” الہلال” نکالا۔ بعد ازاں ” البلاغ” شروع کیا۔مولانا آزاد سیاسی طور پر کانگریس سے وابستہ تھے۔ گاندھی جی کے ساتھ مل کر سیاست کی اور آخر عمر تک اپنی سیاسی وابستگی پر قائم رہے۔ ترجمان القرآن کے نام سے قرآن پاک کی تفسیر لکھی۔ البیان میں قرآن مجید کے اہم مقامات و واقعات کی مفصل تفسیر بیان کی۔ البصائر کے نام سے مقدمہ قرآن تحریر کیا۔
ان کی مشہور کتب میں غبارِ خاطر، خطبات، جامع الشواہد، مکاتیب، قولِ فیصل، مسئلہ خلافت و جزیرۃ العرب، اسلامی جمہوریت کے تقاضے، اسلام اور آزادی، حضرت یوسف ؑ ، کاروانِ خیال، مکالماتِ آزاد، اصحابِ کہف اور انڈیا ونز فریڈم (آزائ ہند )، سیرت النبی ﷺ جو کہ ان کی وفات کے بعد شائع ہوئی، شامل ہیں۔ آپ نے 1958 میں وفات پائی۔
احمد بلال ہاشمی
سید احمد بلال ہاشمی دینی و ادبی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ابتدائی تعلیم پاکستان کے بہترین اداروں سے حاصل کی۔ پھر اعلیٰ تعلیم کے لیے آسٹریلیا آگئے۔ سنٹرل کوئیز لینڈ یونیورسٹی سے اکاؤنٹگ میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ بہت سے انٹرنیشنل ڈپلوماز اور اسناد حاصل کی۔اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد تعلیم کے فروغ اور انسانی خدمات کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔ بنیادی طور پر پبلک اکاؤنٹنٹ ہیں۔ سات سال انشورنس آفیسر کے طور پر کام کیا۔ ووکیشنل ٹریننگ اور ہائیر ایجوکیشن میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
آج کل کڈز کمیونٹی (پی ٹی وائے) لمٹیڈ اور ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ گروپ (پی ٹی وائے) لمیٹڈ آسٹریلیا کے ڈائریکٹر ہیں۔آپ دنیا میں امن، بھائی چارے، مساوات اور تعلیم کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔
جیمس کلیئر
جیمس کلیئر کا کام نیو یارک ٹائمز، ٹائم اور آنٹر یپرونور میں شائع ہوا ہے اور سی بی ایس دس مارننگ(CBS This Morning) میں زیرِ بحث آتا رہا ہے۔ اسے دنیا بھر کے کالجوں میں پڑھایا گیا ہے۔ اس کی ویب سائٹ “jamesclear.com” سے ہر ماہ دسیوں لاکھوں لوگ استفادہ کرتے ہیں اور اس کے ای میل نیوز لیٹر کے قارئین کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ وہ “Habits Academy” کے خالق ہیں جو کہ زندگی اور کام کے حوالے سے بہتر عادات تشکیل دینے میں دلچسپی رکھنے والے اداروں اور افراد کے لئے تربیت کا اعلیٰ ترین پلیٹ فارم ہے۔مولانا وحید الدین خان
مولانا وحید الدین خان اعلیٰ درجے کے عالمِ دین، محقق اور روحانی و علمی شخصیت ہیں۔ وہ 1925ء میں اعظم گڑھ (انڈیا) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد گرامی فرید الدین خان 1929ء میں انتقال کر گئے۔ ان کی تربیت ان کی اعلیٰ قدر والدہ زیب النساء خاتون اور ان کے ماموں صوفی عبدالحمید خان نے کی۔انہوں نے ابتدائی تعلیم مدرسہ اصلاحی ساری میر اعظم گڑھ سے حاصل کی۔ چھ سال مدرسے کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے جدید انگریزی تعلیم بھی حاصل کی اور جدید علوم کی روشنی میں دین اسلام کی تشریح کی۔اناطول لیون
اناطول لیون، لندن کے کنگز کالج کے وارسٹڈیز ڈیپارٹمنٹ میں بین الاقوامی تعلقات اور دہشت گردی کے مطالعہ جات کے پروفیسر اور واشنگٹن ڈی سی کی نیو امریکہ فاؤنڈیشن کے سینئر فیلو ہیں۔ بطور صحافی وہ جنوبی ایشیا، سابقہ سوویت یونین اور مشرقی یورپ میں ٹائمز اور دیگر اشاعتوں کے لئے رپورٹنگ کرتے رہے ہیں۔معاذ ہاشمی
عامر معاذ ہاشمی 1973ء میں لاہور کے علمی و ادبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ والد گرامی حضرت مولانا فقیر اللہ ہاشمیؒ ممتاز ماہر تعلیم، مذہبی اسکالر اور قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے دست راست تھے۔ معاذ ہاشمی نے اپنے پروفیشنل کیریئر کا آغاز شعبئہ صحافت سے کیا۔ ممتاز و مؤقر اخبارات و جرائد میں کام کیا۔ 1990ء میں زمانہ طالب علمی میں تصنیف و تالیف کے شعبے سے وابستہ ہوئے۔ ان کی درجنوں علمی وادبی، سیاسی، صحافتی کتب شائع ہو چکی ہیں۔
تاریخ، ادب، سیاست اور تصوف پر انہوں نے گزشتہ بیس سالوں میں بہت کام کیا۔ ملک کے ممتاز ادارے” نظریہ پاکستان اکادمی” کے ڈائریکٹر ہیں۔
حذیفہ حسن ہاشمی
حذیفہ حسن ہاشمی نوجوان مصنف و مؤلف، شعلہ بیان مقرر، فکر شاہ ولی اللہ کا نقیب، نرم دمِ گفتگو، گرم دمِ جستجو کی عملی تصویر اور طالب علم رہنما ہیں۔حذیفہ حسن ہاشمی لاہور کے علمی و ادبی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے والد گرامی معاذ حسن ہاشمی ملک کے معروف ادیب ہیں۔ ان کے دادا مولانا فقیر اللہ ہاشمیؒ ملک کے ممتاز ماہر تعلیم و مذہبی سکالر تھے جنہوں نے تحریک پاکستان اور تعمیر پاکستان میں بڑھ چڑھ کے حصہ لیا۔ مولانا کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ انہوں نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کو غسل آخرت دے کر دفن کیا۔ وہ مولانا شبیر احمد عثمانی کے دست راست رہے۔
حذیفہ حسن ہاشمی نے ابتدائی تعلیم لاہور میں حاصل کی اور اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ ساتھ نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں میں ہمیشہ راہنما کردار ادا کیا۔ آج کل گورنمٹ کالج یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم ہیں۔
دورانِ تعلیم ہی ان کی کئی کتب شائع ہو چکی ہیں۔ عوامی شعور کو اجاگر کرنے کے لئے سر گرمِ عمل ہیں۔ سوشل میڈیا محاذ پر بھی متحرک ہیں۔ ان کی تحریریں قومی و بین الاقوامی جریدوں اور اخبارات میں شائع ہو چکی ہیں۔ ان کی تحریر، تحقیق و تالیف کا حاصل چند کتب درج ذیل ہیں
قومیں کیوں ناکام ہوتی ہیں (ترجمہ) تاریخ اسلام تاریخ پاکستان خوبصورت ذہن، خوبصورت شخصیت(ترجمہ)۔
علاوہ ازیں بچوں کے لئے لکھی گئی ان کی ان گنت کہانیاں اور کتابیں بھی اشاعت کا جامہ پہن چکی ہیں۔
روبن شرما
روبن شرما عالمگیر سطح پر ایک قابل احترام انسان دوست شخصیت ہیں۔ انہیں شخصی تعمیر اور لیڈر شپ کے موضوعات پر دنیا کے سر فہرست مشیروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ان کے کلائنٹس میں مشہور ارب پتی، کھیلوں کے سپرسٹار اور بڑی بڑی کمپنیاں شامل ہیں۔ ان کی بیسٹ سیلر تصنیفات دا مونک ہو سولڈ ہز فیراری، دی گریٹنس گائیڈ اور دا لیڈر ہو ہیڈ نو ٹائٹل کا دنیا کی 92 سے زائد زبانوں میں ترجمہ کیا جا چکا ہے۔ یوں روبن شرما کو دنیا کے سب سے زیادہ پڑھے جانے والے مصنفین میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
مائیکل وئیس
مائیکل وئیس ایک امریکی صحافی ہیں اور جریدے فارن پالیسی“Daily Beast” اور “Now Lebnon” میں کالم نگار ہیں۔ وہ انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن رشیا کے فیلو بھی ہیں جہاں وہ آن لائن جریدے “The Interpreter” کے ایڈیٹر انچیف بھی ہیں۔
حسن حسن
حسن حسن مشرقِ وسطیٰ کے ت نگار اور دی نیشنل کے کالم نگار ہیں۔ ان کی تحریریں مغربی اخبارات دی گارڈین، فارن پالیسی، فارن افیئرز اور نیو یارک ٹائمز میں چھپتی رہی ہیں۔ انہوں نے نوٹنگھم یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ریلیشنز میں ایم اے کیا ہے۔
مارک مینسن
مارک مینسن سیلف ہیلپ کے موضوعات پر لکھنے والے ایک امریکی مصنف اور بلاگر ہیں۔ 2019 تک انہوں نے تین کتابیں تصنیف کیں ، جن میں سے دو “The Subtle Art of Not Giving a F*ck” اور “Everything Is F*cked: A Book About Hope” نیو یارک ٹائمز کی فہرست میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابیں تھیں۔
اے. کے رامانجن
اے. کے رامانجن شاعر ، مترجم ، لوک داستان نگار اور فلسفی تھے۔ اے. کے رامانجن میسور ، بھارت میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے میسور یونیورسٹی اور “پونا” کے دکن کالج سے ڈگریاں اور امریکہ کی انڈیانا یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ رامانجن نے انگریزی اور کنڑا دونوں زبانوں میں لکھا ، اور ان کی شاعری جدیدیت پسند عالمگیریت کے ساتھ موضوعاتی اور رسمی تعامل کے لیے مشہور ہے۔ دوسری نگاہ (1986) ، منتخب نظمیں (1976) ، اور دی سٹرائڈرز (1966) جیسے مجموعوں میں مخلوطیت اور ٹرانس کلچر جیسے مسائل نمایاں نظر آتے ہیں۔ اے کے رامانجن کی جمع شدہ نظمیں (1995) کو مصنف کی موت کے بعد ساہیتہ اکیڈمی ایوارڈ ملا۔
کامر ڈارون
کامر ڈارون ایسی مو گلو ترکی میں پیدا ہونے والے امریکی ماہر معاشیات ہیں جو 1993 سے میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پڑھا رہے ہیں۔. وہ فی الحال ایم آئی ٹی میں معاشیات کے پروفیسر ہیں۔ انہیں 2019 میں انسٹیٹیوٹ پروفیسر مقرر کیا گیا تھا۔جیمز ایلن رابنسن
جیمز ایلن رابنسن ایک برطانوی ماہر معاشیات اور ماہر سیاسیات ہیں۔. وہ اس وقت یونیورسٹی آف شکاگو کے پیرس سکول آف پبلک پالیسی میں یونیورسٹی پروفیسر اور ریورینڈ ڈاکٹر رچرڈ ایل پیئرسن پروفیسر آف گلوبل کانفلکٹ سٹڈیز ہیں-
یاسمین مجاہد
یاسمین مجاہد (پیدائش: 11 مارچ 1980) ، ایک امریکی ماہر تعلیم اور موٹیوشنل اسپیکر ہیں۔. وہ روحانیات ، نفسیات اور شخصی نشوونما کی ماہر ہیں۔. مجاہد المغرب انسٹیٹیوٹ میں پہلی خاتون انسٹرکٹر ہیں۔
ڈین رے کونٹز
ڈین رے کونٹز (پیدائش 9 جولائی 1945) ایک امریکی مصنف ہیں۔. ان کے ناولوں کو سسپنس تھرلرز کے زمرے میں شمار کیا جاتا ہے، لیکن ان کے یہاں دہشت، تخیل نگاری، سائنس فکشن ، پراسراریت اور طنز کے عناصر کثرت سے شامل ہوتے ہیں۔
اے جے کوئنل
اے جے کوئنل (1940-2005) انگریزی تھرلر ناول نگار فلپ نکلسن کا قلمی نام تھا۔. وہ اپنے ناول “مین آن فائر” کے لئے مشہور ہیں ، جسے دو بار فلم میں ڈھالا گیا ہے ، 2004 میں بننے والی فلم میں ڈینزیل واشنگٹن نے مرکزی کردار نبھایا- انہوں نے بعد کی زندگی میں اپنا زیادہ تر وقت مالٹا کے شہر گوزو میں گزارا جہاں انہوں نے وفات پائی۔
طارق جمیل
طارق جمیل (پیدائش یکم اکتوبر 1953) ، ایک پاکستانی اسلامی ٹیلی ویژن مبلغ ، مذہبی مصنف ، اسکالر ، اور تبلیغی جماعت کے رکن ہیں ۔. انہیں 2020 میں پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
محمد رضا ثاقب مصطفائی
محمد رضا ثاقب مصطفائی (پیدائش 16 مارچ 1972) ایک پاکستانی اسلامی مبلغ اور اسکالر ہیں ۔. وہ ادارۃ المصطفیٰ کے بانی ہیں۔. وہ اپنی اقرار بخش شخصیت اور پُرسکون انداز میں تقریریں کرنے کے لئے مشہور ہیں ، اور زیادہ تر والدین کا احترام اور ان سے محبت کرنے کی اہمیت پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔
محمد عزیر
محمد عزیر (1928-2019) ، ایک پاکستانی ماہر معاشیات ، سینئر بیوروکریٹ ، اور پروفیسر ایمریٹس تھے۔. انہوں نے مختلف سرکاری مناصب پر کام کیا ہے- اور پاکستان کی معاشی ترقی میں زبردست حصہ ڈالا ہے۔. انہوں نے اکنامکس ، فنانس ، بزنس ایڈمنسٹریشن ، تعلیم ، مذہب ، سفر نامہ اور دیگر بہت سے موضوعات پر مضامین اور کتابیں لکھیں ہیں۔.
جان سی میکسویل
جان سی میکسویل ایک بین الاقوامی سطح پر جانے پہچانے لیڈر شپ کے ماہر ، مقرر اور مصنف ہیں جن کی کتابوں کی ایک کڑوڑ 30 لاکھ کاپیاں فروخت ہوچکی ہیں۔ ان کے بنائے ہوئے اداروں نے پوری دنیا میں بیس لاکھ سے زائد لیڈرز کی تربیت کی ہے۔ ڈاکٹر میکسویل EQUIP اور INJOY Stewardship Services کے بانی ہیں۔ہر سال فارچون 500 میں شامل کمپنیوں، بین الاقوامی حکومتی لیڈروں اور متنوع اداروں سے خطاب کرتے ہیں جن میں ویسٹ پوائنٹ کی امریکی ملٹری اکیڈمی اور نیشنل فٹ بال لیگ شامل ہیں۔ ان کی کتابیں نیو یارک ٹائمز، وال سٹریٹ جرنل اور بزنس ویک کی بیسٹ سیلرز لسٹ میں شامل رہ چکی ہیں۔لیڈر شپ گروز ڈاٹ نیٹ نے انہیں دنیا کا سب سے بہترین لیڈر شپ گرو قرار دیا ہے۔ ایمازون کی دسویں سالگرہ کے موقعے پر اس کے “ہال آف فیم ” میں جن 25 مصنفین کو شامل کیا گیا، ان میں ڈاکٹر میکسویل بھی تھے۔
عاصم زبیر ہاشمی
عاصم زبیر ہاشمی 1978ء میں لاہور کے علمی و ادبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ والد گرامی حضرت مولانا فقیر اللہ ہاشمیؒ ممتاز ماہر تعلیم، مذہبی اسکالر اور قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے دست راست تھے۔آپ نے 2002 میں دورہ حدیث، 2003 میں فاضل عربی، 2004 میں تخصص فی الفقہ اور 2005 میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے عربی کی ڈگری حاصل کی۔
آپکی مشہور تصنیفات میں
سیرت النبیؐ کے درخشاں پہلو
اللہ سے محبت رکھنے والوں کے قصے
رسولؐ سے محبت رکھنے والوں ک قصے
تعبیر الرؤیا (امام جعفر الصادقؑ)
فداک ابی و امی
علاوہ ازیں مندرجہ ذیل کتابوں کی تکمیل میں آپ نے اہم کردار اداکیا
بیان القرآن از ڈاکٹر اسرار احمدؒ آسان ترجمہ و مختصر القرآن از ڈاکٹر اسرار احمدؒ
سیرت النبیؐ از مولانا طارق جمیل
سیرت النبیؐ از ڈاکٹر اسرار احمدؒ
عاصم اعجاز
عاصم اعجاز مقامی بینک سے وابستہ ہیں۔ کتابیں پڑھنے کے شوقین ہیں۔ مختلف اخبارات ،میگزین اور ویب سائٹس کے لئے مضامین لکھتے ہیں۔
کتابوں کو انگریزی زبان سے اردو میں ترجمہ کرنا پسند ہے۔ اب تک دو کتابوں کے اردو میں تراجم کرچکے ہیں۔ ان میں سے ایک شاہد الرحمن کی مشہور کتاب Who Owns Pakistan تھی جس کا ترجمہ شریف لٹیرے کے نام سے شائع ہوا۔
دوسری کتاب الفرییڈ کوئینل کے مشہور ناول Mehdi تھا جو پہلے “منتظر مسیحا ” اور اب “مہدی ” کے نام سے شائع ہوا۔
بریگیڈیئر (ر) سعد اللہ خاں
جناب سعد اللہ خاں کا سوانحی خاکہ کچھ اس طرح ہے کہ وہ 1926ء میں سرگودھا کے ایک گاؤں چک نمبر 104 شمالی میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام چودھری خان محمد گھمن تھا۔ خاں صاحب نے ابتدائی تعلیم مقامی سکول میں حاصل کرنے کے بعد سینٹرل ماڈل سکول لاہور میں داخلہ لیا اور وہاں سے مڈل کا امتحان پاس کیا۔ میٹرک کی تعلیم گورنمنٹ ہائی سکول سرگودھا میں مکمل کی۔ ازاں بعدایف اے گورنمنٹ کالج لائل پور (موجودہ نام فیصل آباد) اور بی اے گورنمنٹ کالج سرگودھا سے کیا۔ 1944ء میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن میں شمولیت اختیار کی اور 1947ء تک اس تنظیم کی پنجاب ورکنگ کمیٹی کے ممبر رہے۔ ممڈوٹ وِلا (لاہور) میں بانی پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناح سے ملاقات کا شرف حاصل کیا۔ تھرڈ پی ایم اے لانگ کورس میں انہیں فیلڈ مارشل محمد ایوب خان کے ہاتھوں سے Sword of Honour حاصل کرنے کا اعزاز ملا۔ فوج میں کمیشن کا سال 1952ء ہے۔
آپ ڈھاکہ میں اہم عہدہ پر تعینات رہے۔ آپ سقوط ڈھاکہ کے اہم کردار اور عینی شاہد ہیں۔ آپکی مشہور کتاب “East Pakistan to Bangladesh” تاریخ کی مشہور کتاب ہے۔جسے رانا منصور امین نے اردو کے قالب میں ڈھالا ہے۔
مدھوکر اپادھیائے
مدھوکر اپادھیائے 1956ء میں بھارت کے شہر ایودھیا (اتر پردیش) میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اودھ یونیورسٹی فیض آباد سے سائنس میں گریجویشن کی اور ”انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونی کیشن“، نیو دہلی سے جرنلزم میں ماسٹرز کا ڈپلومہ حاصل کیا۔ انہوں نے بی بی سی ہندی سروس سمیت بھارت کے کئی صحافتی اداروں کے ساتھ کام کیا ہے۔ اس وقت وہ مارننگ انڈیا میڈیا لمیٹڈ کے گروپ ایڈیٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
ڈیوڈ نکول
ڈیوڈ نکول 1944ء میں لندن میں پیدا ہوئے۔ پیشے کے اعتبار سے مؤرخ ہیں اور ان کی تخصیص قرونِ وسطیٰ کی عسکری تاریخ کے حوالے سے ہے۔ مشرقِ وسطیٰ میں ان کی خصوصی دلچسپی ہے۔ ایس او اے ایس یونیورسٹی آف لندن سے ایم اے کرنے سے پہلے وہ بی بی سی عربی کے لئے کام کرتے رہے۔ بعد ازاں انہوں نے یونیورسٹی آف ایڈنبرا سے پی ایچ ڈی کی۔ اردن کی یرموک یونیورسٹی میں انہوں نے لیکچرر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور ”میڈی ایول ہسٹری میگزین“ کے ادارتی بورڈ کے رکن بھی رہے۔